DefinePK

DefinePK hosts the largest index of Pakistani journals, research articles, news headlines, and videos. It also offers chapter-level book search.

Akhtar Usman : Ghazal نگارِ نیست ! اِدھر آ ، کِدھر کو جاتی ہے


Video Information

Published On

2023-09-23 15:53:48

Duration

00:06:05

Language

Urdu


This page has been accessed 3 times.

Video content is provided via the YouTube platform. All rights and ownership belong to the original content creator.
Source channel: Khursheed Abdullah

▶ Watch on YouTube
Description

اختر عثمان
لہو میں لہر سی اُٹھتی ہے ، سر کو جاتی ہے
نگارِ نیست ! اِدھر آ ، کِدھر کو جاتی ہے

اُکھڑتی جاتی ہیں اب شب کی آخری سانسیں
کوئی دم اور کہ سورج نَگر کو جاتی ہے

کوئی نہیں ہے مرے بعد جو چراغ جلائے
سو ہاتھ سے یہ سحر عمر بھر کو جاتی ہے

ہنسی خوشی چلی آتی ہے میری اُور یہ موت
یہ کِھلکِھلاتی ہوئی اپنے گھر کو جاتی ہے

ہمارے دل میں صدف کا خیال تک بھی نہیں
ہماری داد ہمیشہ گُہر کو جاتی ہے

نہ رہ میں آئے بگولا ہو یا بھنور کوئی
مری نگہ ، نگہِ خوش ہُنر کو جاتی ہے

کہاں کہاں نہیں سودائیوں نے سَر مارا
سمجھ رہے تھے کہ دیوار در کو جاتی ہے

ازل سے سوز شناسا سہی ، بجا ارشاد
مگر وہ رو جو ترے بے خبر کو جاتی ہے

یہاں تو دھول اَٹے کوزہ گر بھی آتے ہیں
یہ راہ کوچۂ دریوزہ گر کو جاتی ہے

صبا اُڑا کے زرِ گل چمن سے لے آئی
اور اب کے حلقۂ اہلِ نظر کو جاتی ہے

یہی حوالہ ہے میرا ، یہی اُجالا ہے
یہ روشنائی جو خیرالبشرؐ کو جاتی ہے

یہ روح کُھلتی چلی جارہی ہے سطر بہ سطر
سو زادِراہ لیے اب سفر کو جاتی ہے

اجازت آئی ہے اُس اُور سے کہ اُڑ جاؤں
یہ خوش ادائی مرے بال و پر کو جاتی ہے

یہ مَیں نہیں ہُوں ہیولٰی ہے گِرد باد آسا
کوئی شعاع تری رہ گزر کو جاتی ہے

رچا بسا ہے مرے خون میں کوئی اختر
نگاہ پھر بدنِ سیم بَر کو جاتی ہے

اختر عثمان