2022-03-28 14:02:23
Urdu
akhtar usman ghazal تیری آوارہ نگاہی ک ھل نظر انداز مرے سر اک زمانے آئنہ پرور آشفتہ مزاجی ب وذر تراشے خد
Video content is provided via the
YouTube platform.
All rights and ownership belong to the original content creator.
Source channel:
Khursheed Abdullah
اختر عثمان
شامِ ربذہ ہے کوئی دشت ہے بُوذر ہے کہ میں
میری آشفتہ مزاجی ہی مرے سر ہے کہ میں
اور کوئی بھی نہیں ہے جو تراشے خد و خال
آئنہ سازی کا الزام بھی مجھ پر ہے کہ میں
تیری آوارہ نگاہی کا کوئی علم نہیں
سو تری بزمِ خوش انداز سے بہتر ہے کہ میں
مجھ سے ہو ہی نہیں سکتی یہ طرفداریِ جبر
یہ مری روح میں بیٹھا ہُوا اک ڈر ہے کہ میں
اک طرف حُسن ہے اور ایک طرف میرا ہنر
آج کُھل جائے گا وہ آئنہ پرور ہے کہ میں
نوکِ نیزہ پہ بھلا کون ہے آیت آرا
کُھل نہیں پایا سناں پر یہ کوئی سَر ہے کہ میں
نظر انداز نہ کر پائے گا مجھ کو یہ جہاں
کسی دریا کے نشانے پہ مرا گھر ہے کہ میں
پھول ہی پھول چُنے میں نے سرِ وادیِ عشق
تیرے ہاتھوں میں اٹھایا ہوا پتھر ہے کہ میں
اک زمانے سے یہ سوئی ہوئی خوشبو ہے کہ تُُو
ایک مدت سے یہ جاگا ہُوا اختر ہے کہ میں